تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
بھروں گا۔ (اللہ پناہ میں رکھے) اس کی دو علامتیں ہیں ایک یہ کہ ایسا شخص کہا کرتا ہے کہ مجھے صبر کا شوق تو ہے مگر مجھ سے ہو نہیں سکتا اور اس لئے اب اس کی کچھ خواہش بھی نہیں رہی وہ یاس اور ناامیدی کا درجہ ہے۔ جو مہلک ہے اور جانبری کی امید نہیں۔ دوسری صورت یہ ہے کہ توبہ کا شوق بھی نہ رہے اور کہنے لگے کہ اللہ رحیم و کریم ہے اسے میری توبہ کی کچھ پرواہ نہیں ہے اگر توبہ کئے بغیر وہ مجھ کو جنت میں بھیج دے گا تو اس سے جنت جیسی وسیع جگہ چھوٹی نہیں پڑ جائے گی اور اللہ کی رحمت کاملہ میں کچھ کمی نہیں آجائے گی یہ بے چارہ کم عقل متحیر ہے اس پابند ہوا و ہوس کی ایسی مثال ہے جیسے کوئی مسلمان شخص کافروں کے ہاتھ میں قید ہو جائے اور کافر اس کو کبھی خنزیروں کے چرانے اور ان کے کھلانے پلانے کی خدمت سپرد کر دیں اور کبھی اس کی گردن اور کمر پر شراب کے پیپے لدوا کر اپنے گھروں تک لیجائیں اور یہ اس حالت کو ذلیل نہ سمجھے پھر بھلا اس کی نجات کی کیا صورت ہوسکتی ہے تم ہی بتائو کہ اگر بادشاہ کی کسی پیاری اولاد کو پکڑ کر کسی ذلیل و بے عزت غلام کے حوالہ کردیاجائے کہ وہ اس کو اپنا غلام بنائے پائوں دبوائے اور جوچاہئے خدمت لیا کرے تو اس بے چارے شہزادے کا کیا حال ہوگا؟ اسی طرح اس غفلت شعار مسلمان کا حال ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے قرب پر دنیا دنی کو ترجیح دی اور ہوائے نفسانی کا قیدی ہوگیا کہ توبہ اور توجہ الی اللہ (خدا کی طرف التفات) کا شوق بھی اس کے دل سے جاتا رہا۔ (نعوذ باللہ من ہذا الحال الردی) ہم اللہ کی پناہ مانگتے ہیں اس ردی حال سے) صبر کا متوسط درجہ اور اس کی علامت: متوسط درجہ یہ ہے کہ خدائی لشکر اور شیطانی گروہ میں جنگ و جدل قائم رہے کہ کبھی اس کا پلہ بھاری ہوجائے اور کبھی اس کا پلہ، نہ اس کو کامل شکست ہواور نہ اس کو کھلی ہوئی فتح، پس اس قسم کے لوگوں کے بارے میں ارشاد ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اعمال صالح کو بدکاریوں میں خلط کر رکھا ہے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ان پر توجہ فرمائے۔ اس کی علامت یہ ہے کہ ضعیف خواہشوں کو چھوڑ دے اور زور آور شہوات کو نہ چھوڑ سکے