تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
روزہ کا بیان حدیث میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ''ہر نیکی کا دس گنا سے سات سو گنا تک نامہ اعمال میں ثواب لکھا جاتا ہے مگر روزہ خاص میرا ہے (یعنی سب سے زیادہ محبوب ہے) اور میں خود ہی اس کا صلہ جو چاہوں گا دوں گا'' اور رسول اللہaنے فرمایا ہے کہ ''ہر شے کا ایک دروازہ ہوتا ہے اور عبادات کا دروازہ روزہ ہے۔'' روزہ پر اس قدر اجرو ثواب کا سبب دو باتیں ہیں: اول: روزہ کھانے پینے اور مباشرت چھوڑنے کا نام ہے اور ایسا پوشیدہ کام ہے کہ جس پر اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی آگاہ نہیں ہوسکتا اور اس کے علاوہ جتنی عبادتیں ہیں مثلا نماز، تلاوت، زکوٰة، حج یہ سب ایسی عبادتیں ہیں جن پر دوسرے لوگ بھی واقف ہو سکتے ہیں پس روزہ وہی مسلمان رکھے گا جس کو لوگوں میں اپنے عابد و زاہد کہلائے جانے کا زیادہ شوق اور ریاء و نمود کی محبت نہ ہو گی۔ دوم: روزہ سے دشمن ِ خدا یعنی شیطان مغلوب ہوتا ہے۔ کیونکہ جس قدر نفسانی خواہشیں ہیں سب پیٹ بھرنے پر اپنا زور دکھاتی ہیں اور شیطان انہی خواہشات کو واسطہ بنا کر مسلمان کو شکار کرتا ہے اور جب روزہ کی وجہ سے مسلمان بھوکا رہا اور تمام خواہشیں کمزور پڑ گئیں تو شیطان مجبور اور بے دست و پا ہو گیا چنانچہ جناب رسول اللہa نے فرمایا ہے کہ ''ماہ رمضان میں جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں شیطان پابہ زنجیر ہو جاتا ہے اور ہاتف غیبی پکارتا ہے کہ اے بھلائی کے طلب گاروآگے بڑھو اور اے بدکاروباز آئو'' ''خوب سمجھ لو کہ روزہ کے تین درجے تو اس کی مقدار کے اعتبارسے ہیں اور تین ہی قسمیں اس کی کیفیت کے اعتبار سے ہیں: ادنیٰ درجہ:یہ ہے کہ صرف رمضان کے فرض روزے ہر سال رکھ لیا کرے۔''