تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
حاصل نہ ہوگا۔ حقیقی کمال وہ ہے جو مرنے کے بعد بھی ساتھ رہے یعنی معرفت الٰہی کہ اس کو کبھی فنا ہی نہیں۔ اس کے علاوہ ریاء میں خصوصیت کے ساتھ یہ خیال کرنا بھی اس مرض کے لئے مفید ہے کہ یہی بہادری اور یہی عبادت جو آج مجھ کو لوگوں کی زبان سے شجاع اور عابد کہلارہی ہے کل کو قیامت کے دن حشر کے میدان میں ساری مخلوق کے سامنے مجھ کو رسوا اور ذلیل کرائے گی کہ میرا نام فاجر و مکار اور ریاء کار پکارا جائے گا اس پر طرہ یہ کہ میرا کیا کرایا سب بے کار ہو جائے گا اور وہ اعمال جن کو بڑی محنت اور مشقت کے ساتھ جمع کیاتھا ضبط ہو جائیں گے پس لوگوں کی خوشنودی اور دنیا کی اس ناپائیدار مدح کے معاوضہ میں اللہ تعالیٰ کا غصہ اور محشر کی رسوائی اور ذلت خریدنا کس قدر عقل کے خلاف ہے۔ علاوہ ازیں یہاں دنیا میں جن کی رضامندی چاہتے ہو اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو ہم سے ان کو ناراض بھی کر دے اور مدح کے بدلے یہی لوگ ہماری الٹی مذمتیں کرنے لگیں، کیونکہ قلوب اور زبانیں تو سب اس کے قبضہ میں ہیں پس چند روزہ موہوم و محتمل تعریف کو اللہ تعالیٰ کی رضامندی پر جو کہ اصل سعادت ہے کیونکہ ترجیح ہوسکتی ہے۔ سبب دوم یعنی خوفِ مذمت کا علاج: اسی طرح مذمت کا خوفِ ریا کا باعث ہوتو یہ بات ذہن نشین کرنا چاہئے کہ اگر میں عنداللہ پسندیدہ ہوں تب لوگوں کی مذمت مجھ کو نقصان نہیں پہنچاسکتی پھر ڈروں تو کیوں ڈروں؟ خصوصا جب کہ یہ بات یقینی ہے کہ مخلوق کی اس مذمت کے موہوم اندیشہ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کو ناراض رکھنا دنیا میں بھی ذلیل اور رسوا کردیتا ہے بھلا اگر یہ باطنی ریاء لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ مجھے لوگوں کی مذمت سے ڈر معلوم ہوتا ہے اور اسی لئے میں نیکوکاروں کی سی صورت بناتا اور پرہیز گار بنا پھرتا ہوں تو پھر اس خوف سے کچھ نفع نہ ہوگا اور جس بات کا اندیشہ ہے وہ سامنے آجائے گی کہ مکاری کھیلنے کی وجہ سے مذمتیں ہونیں لگیں اور اگر اخلاص کے ساتھ اللہ تعالیٰ کو راضی رکھنے کے لئے طاعت کروں تو جن لوگوں کی مذمت کا مجھے خوف ہے وہ بھی میرے دوست بن جائیں گے اور خداوند تعالیٰ کی خوشنودی بھی حاصل ہو جائے گی۔