تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
کوئی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کا ملک ہے اور اسی کی حمدوثنا ہر چیز پر قادر ہے۔ اس میں اس مضمون کا اقرار ہے کہ اللہ تعالیٰ قدرت اور وجود اور حکمت میں وہ کمال رکھتا ہے جس کی وجہ سے حمد کا مستحق ہے پس جس نے صدق و اخلاص کے ساتھ اس کا اقرار کرلیا اس کے قلب میں ایمان راسخ ہوگیا اور اب توکل کی حالت ضرور پیدا ہوگی بشرطیکہ صدق دل سے اقرار کیا ہو صدق دل کے یہ معنی ہیں کہ اس اقرار کے معنی قلب پر ایسے غالب آجائیں کہ دوسرے مضمون کی اس میں گنجائش نہ رہے۔ توکل کا دوسرا رکن یعنی حال: دوسرا رکن توکل حال ہے اور اس کے یہ معنی ہیں کہ اپنے کام اللہ کے حوالہ کر دو اور قلب کو مطمئن رکھو کہ غیر اللہ کی طرف التفات بھی نہ کرو یعنی ایسے ہوجائو کہ جیسے کسی ہوشیار اور شفیق و غم خوار وکیل کو اپنے مقدمہ کا عدالت میں وکیل بنا کر مطمئن اور بے فکر ہوجایا کرتے ہیں کہ پھر کسی دوسرے کی جانب تمہارا دل ڈانواں ڈول نہیں ہوتا کیونکہ تم سمجھتے ہو کہ تمہارا وکیل ہر طرح عقل مند اور تمہارا خیر خواہ ہے پس تمہارے حریف کو کبھی تم پر غلبہ نہ پانے دے گا اور مخالف سے اس کے سامنے بات ہی نہ کی جائے گی۔ اسی طرح جب جانتے ہو کہ رزق اور موت و حیات اور مخلوق کے چھوٹے بڑے سارے کام اللہ ہی کے قبضہ میں ہیں کوئی اس کا شریک نہیں ہے نہ اس کی جو دوسخااورحکمت ورحمت کی انتہاء ہے پھر وجہ کیا ہے کہ اپنے قلب کو مطمئن نہ بنائو۔ اور غیر سے نظر نہ اٹھائو۔ اللہ پر توکل اور اعتماد نہ ہونے کے دو سبب: اگر اتنا جان کر بھی توکل نہ ہوتو سمجھ لو کہ اس کا سبب دو باتوں میں سے ایک بات ضرور ہے یعنی یا تو پورا یقین ہی حاصل نہیں ہے اور نعوذ باللہ اللہ تعالیٰ کے رزاق و باقدرت سمیع و بصیر ہونے میں کچھ شک ہے اور یایقین تو ہے مگر قلب پر اس علم و یقین کا اثر نہیں ہوا بلکہ ایسی حالت ہے جیسے اس یقین کی ہواکرتی ہے کہ باوجودیکہ اس کا یقین حاصل اور اس کا علم ہے کہ ضرور ایک دن ہمیں مرنا اور دنیا کو چھوڑنا ہے مگر پھر بھی ایسے نڈر ہیں کہ اس کا کچھ فکر نہیں