تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
چہارم: بات یہ ہے کہ تمہیں جو کچھ دینا ہو ہشاش بشاش (خوش خوش) اور خندہ رو (ہنس مکھ) ہو کر دیا کرو کیونکہ جناب رسول اللہa نے فرمایا ہے کہ ''ایک درہم لاکھ درہم سے بڑھ جاتا ہے'' اس کا مطلب یہی ہے کہ جو ایک درہم نیک نیتی اور خوشی کے ساتھ دیا گیا ہے وہ ان لاکھ درہموں سے بڑھا ہوا ہے جو ناگواری 1کے ساتھ دئیے گئے ہوں۔ پنجم: بات یہ ہے کہ صدقہ کے لئے محل و مصرف عمدہ تلاش کیا کرویعنی یا تو کسی پرہیز گار عالم کو دیا کرو کہ تمہارا مال کھانے سے اس کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور تقویٰ پر قوت اور اعانت حاصل ہو یا کسی عیال دار نیک بخت مسلمان کو دو اور اگر یہ تمام اوصاف ایک شخص میں جمع نہ ہوں تو جس میں ایک وصف بھی پایا جائے وہ تمہارا صدقہ پاک ہو جانے کے لئے کافی ہے البتہ نیک بختی کا لحاظ سب سے مقدم ہے کیونکہ دنیا کا مال و متاع بندوں کے لئے اسی واسطے مہیا کیا گیا ہے کہ ان کی ایام گزاری ہو سکے اور ان چندروزہ ایام میں آخرت کا توشہ ان کو حاصل ہو جائے تو جو لوگ درحقیقت سفر آخرت میں مشغول ہیں اور اس عالم فانی کو راستہ کا پڑائو اور مسافر خانہ سمجھے ہوئے ہیں وہی تمہارے پیسے کے مصرف ہونے چاہئیں دیکھو جناب رسول اللہa ارشاد فرماتے ہیں کہ ''پرہیز گاروں کو کھانا کھلایا کرو اور اپنا تبرع و سلوک ایمان داروں ہی کو پہنچایا کرو۔'' فائدہ: زکوٰة، صدقہ فطراور عشر وغیرہ جو فرض اور واجب کے درجہ میں ہیں انکو ضرور اداء کرنا ہے۔ نفلی صدقہ، خیرات وغیرہ میں اختیار ہے ،جب چاہیں ،جتنا چاہیں حسب توفیق ادأ کرتے رہیں۔ از بندہ محمد حسن عفی عنہ $$$$ !لیکن کوئی اس کا مطلب یہ نہ سمجھو کہ جب تک ناگواری دل سے نہ نکلے خیرات نہ دی جائے کیونکہ ابتداء میں ناگواری ضرور ہوتی ہے۔ ایسے وقت میں ناگواری پر عمل نہ کرنا اور اللہ کی راہ میں اپنی طبیعت پر زور ڈال کر دے دینا یہ بھی اعلیٰ درجے کا مجاہدہ اور ہمت کا کام ہے اور مجاہد ہونے کی وجہ سے امید ہے کہ خود اس میں ثواب بڑھ جائے گا۔