تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
حاصل کرے کیونکہ ریاء حرام ہے نیز متقی اور صوفی کی صورت بنا کر بھی مخلوق کو دھوکہ نہ دو کیوں اگر درویشانہ یاعالمانہ صورت کی بدولت مخلوق میں عزت حاصل کرو گے تو اللہ کے نزدیک مکار سمجھے جائو گے کہ جو مضمون قلب کو حاصل نہ ہو اور محض صورت بنا کر اس کااظہار کیا جائے وہ دھو کہ اور مکر کہلاتا ہے اور ظاہر ہے کہ دھوکہ حرام ہے بہرحال طلب جاہ بڑی خطرناک چیز ہے کیونکہ اس کی ہوس انسان کو ایک حالت پر قناعت نہیں کرنے دیتی پس اگر سچ پوچھو تو دین انہی لوگوں کا محفوظ ہے جن کا حال اتنا مخفی و پوشیدہ ہے کہ ان کو کوئی جانتا ہی نہیں کہ وہ کس رتبہ کے ہیں۔ فصل۔ حب ِ مدح کی وجوہات: اکثر حب ِ جاہ کا سبب اپنی مدح و ثنا کی خواہش ہوا کرتی ہے کیونکہ انسان کو اپنی تعریف و مدح میں لذت آتی ہے اور لذت آنے کی تین وجہ ہیں۔ اول: چونکہ کمال حق تعالیٰ کی صفت ہے اور ہر شخص کو مرغوب ہے کہ میرے اندر بھی یہ صفت پیدا ہو لہٰذا نفس اپنی تعریف سے خوش ہوتا ہے کیونکہ سمجھتا ہے کہ تعریف کرنے والا میرے کمال سے واقف ہے اور یہی وجہ ہے کہ بے وقوف اور جاہل کی تعریف سے اتنی خوشی نہیں ہواکرتی جتنی کسی ہوشیار اور عقل مند آدمی کی مدح سے ہوتی ہے۔ دوم: تسخیر کی خواہش ہر شخص کو ہے اور اپنی مدح سن کر چونکہ معلوم ہوجاتا ہے کہ مداح کے قلب پر میرا قبضہ اور اثر ہوگیا ہے لہٰذا نفس کو اس میں مزہ آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اگر کوئی صاحب عزت شخص تعریف کرے تو زیادہ مسرت ہوتی ہے اور کوئی محتاج یا بھیک منگا فقیر مدح کرے تو بالکل خوشی نہیں ہوتی کیونکہ اس کے قلب پر قبضہ کرنا کوئی کمال یا خوبی نہیں سمجھی جاتی۔ سوم :یہ خیال ہوتا ہے کہ میرے آوازۂ شہرت کے بلند ہونے کا ذریعہ پیدا ہوگیاکیونکہ لوگوں کو میری تعریف کرنے کی طرف توجہ ہوئی اور اب یہ آہستہ آہستہ پھیل کر دنیا بھر میں بہت جلد شہرت کرادے گی۔ لہٰذا مدح سے نفس پھولتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مجمع میں تعریف ہونے سے جتنی مسرت ہوتی ہے تنہائی میں مدح ہونے سے اتنی مسرت نہیں ہوتی۔