تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
انہی چیزوں کی محبت کا نام ہوائے نفس ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ''جس نے اپنے نفس کو خواہش سے روک لیااس کا ٹھکانہ جنت ہے'' تن پروری مسافر آخرت کے لئے مہلک ہے: یادرکھو کہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا ہے اور اسی میں اکثر باطنی امراض مہلکہ غرور، نخوت، کینہ، حسد، ریائ، تفاخر اور بڑھوتری کی حرص پیدا ہوتی ہے اور جب انسان کو حیات دنیوی کی درستی و آرائش کا شوق پیدا ہوتا ہے تو صنعت و حرفت اور زراعت و تجارت کے ناپائیدار مشغلوں میں ایسا پھنس جاتا ہے کہ آگے پیچھے مبداء و معاد (ابتدا و انتہاء کی اس کو کچھ خبر نہیں رہتی اور ظاہر و باطل دونوں دنیا ہی کے ہورہتے ہیں قلب محبت دنیا میں مشغول ہوجاتا ہے اور بدن اس کی اصلاح و تدبیر میں مصروف۔ حالانکہ دنیا توشۂ آخرت ہے اور اس سے مقصود یہی ہے کہ مسافرانِ آخرت باآسانی اپنا سفر ختم کرسکیں گے مگر بے وقوف اور احمق لوگوں نے اسی کو مقصود اصلی سمجھ لیا اور طرح طرح کے مشاغل اور قسم قسم کی خواہشوں میں ایسے پڑے جیسے کوئی شخص حج کی نیت سے روانہ ہو اور جنگل میں پہنچ کر سواری گھاس دانہ اور مرکب(سواری) کے موٹا تازہ کرنے کی فکر میں لگ جائے اور ہمراہیوں سے پیچھے رہ جائے افسوس ہے کہ اس کی اس حالت پر کہ تن تنہا جنگل میں رہ گیا اور قافلہ کوچ کر گیا جس نیت سے چلاتھا یعنی حج وہ بھی ختم ہوگیا اور نتیجہ یہ ہوا کہ جنگلی درندوں نے موٹی تازی سواری کو بھی چیر پھاڑ ڈالا اور اس کو بھی اپنے منہ کانوالہ بناگئے۔ یادرکھو کہ دنیا آخرت کی کھیتی اور منزل کا پڑائو ہے اور تم اپنے جسم خاکی پر سوار ہو کر آخرت کی جانب سفر آخرت کررہے ہو اس لئے تمہیں چاہئے کہ اپنی سواری گھاس دانہ بقدر ضرورت اٹھائو اور سفری ضرورتوں میں کام آنے والا سامان مہیا کر کے وہ بیج بوئو جس کو آخرت میں کاٹو۔ اور پھر دائمی زندگی آرام سے گزار سکو اس ماتحت سواری کی پرورش وفربہی میں مشغول ہو جائوگے تو قافلہ کوچ کرجائے گا اور تم منزل مقصود تک نہ پہنچ سکو گے۔