تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
ششم: اپنے شاگردوں اور مریدوں کی کثرت اور مشائخ کا بکثرت تذکرہ کرناتاکہ لوگ سمجھیں کہ ان کی بڑے بڑے مشائخ سے ملاقات ہوئی ہے اور بعض لوگ اس کے خواہاں ہوتے ہیں اور تدبیر کرتے ہیں کہ کسی طرح سلاطین و امراء وعلماء و صلحاء ان کی زیارت کرنے کو آنے لگیں تاکہ ان کی شہرت ہو جائے کہ فلاں ایسے بزرگ ہیں کہ ان کی خدمت میں ایسے ایسے بزرگ لوگ حاضر ہوتے ہیں اور بادشاہ و عالم سب ہی ان کے آستانہ بوسی(چوکھٹ چومنا) کو اپنی عزت سمجھتے ہیں یادرکھو کہ یہ سب دین میں ریاء کاری ہے اور ریاء حرام اور کبیرہ گناہ ہے اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے۔ فصل: ریاء کے حرام ہونے کی وجہ دو ہیں۔ ریاء کے حرام ہونے کی وجہ: اول: تو یہ کہ اس میں لوگوں کو دھوکہ دے کر اپنا معتقد بنانا لازم آرہا ہے اور دھوکہ دینا حرام ہے یہاں تک کہ اگر کوئی شخص کسی کو ایسی طرح روپیہ دے کہ دیکھنے والے یوں سمجھیں کہ اس کو ہبہ کررہا ہے حالانکہ وہ ہبہ نہیں کرتا بلکہ اس کو قرض دیتا ہے تو چونکہ اس میں بھی دھوکہ لازم آرہا ہے اس لئے یہ بھی معصیت ہے چہ جائیکہ بناوٹ اور تصنع کی صورت بنا کر لوگوںکے خیالات میں اس بات کا ڈالنا کہ یہ نیکوکار اور قابل تعظیم ہیں اور اس طرح پر لوگوں کے دلوں پر قبضہ کرنا سو اس کے دھوکا ہونے میں کون شبہ کرسکتا ہے پھر ایسے مکار شخص کو فاسق کیونکر نہ کہا جائے۔ دوم: ریاء کاری اللہ تعالیٰ کی شان میں گستاخی کرنا ہے اس کی مثال ایسی ہے کہ کوئی شخص بادشاہ کے حضور میں خادم بن کر کھڑا ہو اور اس کھڑے ہونے سے اس کی غرض اپنے آپ کو شاہی خدمت گار اور ذلیل و محتاج غلام ظاہر کرنے کی نہ ہو بلکہ بادشاہ کے غلاموں میں سے کسی کو تکنایا کسی کنیز کو گھورنا مقصود ہوتو ظاہر ہے کہ وہ بادشاہ کے دربار کا گستاخ سمجھا جائے گا اور بے ادبی کا مجرم قرار پائے گا اسی طرح جب عبادت میں اللہ تعالیٰ کی خوشنودی مقصود نہ