تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
دے اور گناہ بخش دے اوراس کی شرم گاہ کی حفاظت فرمااس کے بعد ہم نے دیکھا کہ سب سے زیادہ ناپسندیدہ گناہ اس کے نزدیک زنا ہی تھا۔ ایک مرتبہ مجمع میں حضرت فضیلl سے شکایت کی گئی کہ حضرت سفیان بن عینیہ نے شاہی تحفہ قبول کر لیا، شیخ نے سن کر مجمع میں تو صرف یہ کہہ کر ٹال دیا کہ نہیں جی سفیان نے اپنا حق لیا ہوگا اور وہ بھی ناتمام مگر خلوت میں سفیان کو پاس بٹھا کر نہایت نرمی سے نصیحت کی اور فرمایا کہ اے ابوعلی ہم اور تم اگر بزرگ نہیں ہیں تو بزرگوں کے محب اور دوست رکھنے والے تو ضرور ہیں مطلب یہ کہ ہم لوگ چونکہ اس زمرہ میں شمار ہوتے ہیں اس لئے تم کو ایسے افعال سے بچنا چاہئے جن کو لوگ حجت پکڑیں اور بزرگوں کے نام پر عیب لگائیں۔ واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہئے مگر امر بالمعروف اس کے بغیر بھی ضروری ہے: دوم: واعظ کو اول اپنی اصلاح کرنی چاہیے کیونکہ نصیحت کا اثر اسی وقت ہوتا ہے جب کہ ناصح خود بھی باعمل ہو ورنہ لوگ ہنستے اور مذاق اڑاتے ہیں ہاں یہ ضرور سمجھ لینا چاہئے کہ نصیحت کرنے کا جواز یا وجوب عامل ہونے پر موقوف نہیں ہے اگر کوئی عالم خود عامل نہ بھی ہو اس کو نصیحت اور وعظ کا چھوڑ دینا اور گناہوں کو ہوتے ہوئے دیکھ کر سکوت اختیار کرنا جائز نہ ہوگا خوب سمجھ لو کہ یہ خیال بھی ایک شیطانی وسوسہ ہے کہ جب تک خود پورے عامل نہ بن جائیں اس وقت تک دوسروں کو کیا نصیحت کریں گے اگر ایسا خیال معتبر سمجھا جاوے تو وعظ اور نصیحت کا سلسلہ مفقود اور دروازہ بالکل مسدود ہو جائے گا۔ یادرکھو کہ امر بالمعروف واجب اور ضروری ہے اور عاصی اور گنہگار شخص کو بھی وعظ کہہ دینا جائز ہے البتہ واعظین پر یہ دوسرا وجوب مستقل ہے کہ اپنے علم پر عمل کریں اور جس کام کی بھی دوسروں کو نصیحت کریں اس پر خود بھی کار بند ہوں پس اگر ایک واجب تو ترک کیا اور خود بھی عامل نہ بنے تو دوسرا واجب ترک کرنا کیوں جائز ہونے لگا کہ دوسروں کو نصیحت بھی نہ کریں۔ فائدہ: وعظ و نصیحت کرنے سے پہلے اپنے دل پر دھیان دے کر یہ نیت کر لے یااﷲ جو کچھ کہہ