تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
صوم دائودی کی فضیلت: اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ جس طرح حضرت دائودg روزہ رکھتے تھے اسی طرح ایک دن تو روزہ رکھے اور دوسرے دن نہ رکھے پھر تیسرے دن روزے رکھے اور چوتھے دن نہ رکھے روزمرہ روزہ رکھنے کی بہ نسبت یہ صورت بدرجہا بہتر ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمیشہ روزہ رکھنے سے بھوکا رہنے کی عادت ہو جاتی ہے اور عادت ہو جانے کے بعد شکستگی اور قلب میں صفائی اور خواہشات نفسانی میں ضعف و کمزوری محسوس نہ ہوگی حالانکہ روزہ سے یہی مقصود ہے دیکھو مریض جب دوا کا عادی ہو جاتا ہے تو پھر دوا کچھ بھی نفع نہیں دیتی یہی سبب ہے کہ حضرت عبداللہ ابن عمروb نے رسول اللہa سے روزہ کی بابت دریافت کیا تو آپa نے فرمایا کہ ''ایک دن روزہ رکھو اور دوسرے دن کھائو پیئو'' انہوں نے عرض کیاکہ یارسول اللہa میں اس سے بھی اعلیٰ درجہ چاہتا ہوں تو آپa نے جواب دیاکہ اس سے اعلیٰ درجہ کوئی نہیں ہے۔ ایک مرتبہ آنحضرتa کو اطلاع ہوئی کہ فلاں شخص ہمیشہ روزہ رکھتا ہے تو آپa نے فرمایا کہ ایسا روزہ رکھنا نہ رکھنا دونوں برابر ہیں۔ پیر اور جمعرات کے روزہ کی حکمت: متوسط درجہ یہ ہے کہ عمر کاتہائی روزہ میں صرف ہو جائے لہٰذا مناسب ہے کہ ماہ رمضان کے علاوہ ہر ہفتہ میں پیر اور جمعرات کاروزہ رکھ لیا کرو اس حساب سے سال بھر میں چار ماہ اور چار یوم کے روزے ہو جائیں گے مگر چونکہ عیدالفطر اور عیدالالضحیٰ اور ایام تشریق میں روزے رکھنا حرام ہے اور ممکن ہے کہ دونوں عیدیں پیر یا جمعرات کو پڑیں اور ایام تشریق میں سے ایک دن تو ضرور پیر یا جمعرات کا ہو گا اس لئے چار مہینے اور ایک دن کے روزے ہوجائیں گے اور بارہ مہینے کے تہائی یعنی چار مہینے سے صرف ایک دن زیادہ رہے گا یہ تہائی عمر کا حساب غور کرنے سے باآسانی سمجھ میں آجائے گا اس مقدار سے روزوںکا کم کرنا مناسب نہیں ہے کیونکہ اس میں آسانی بھی ہے اور ثواب بہت زیادہ ہے۔