تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
توبہ کے معنی اور ابتدائی درجہ: توبہ کے معنی رجوع کرنے اوربعید سے قریب کی طرف لوٹ آنے کے ہیں مگر اس کے لئے بھی ایک ابتداء ہے اور ایک انتہاء ہے ابتداء تو یہ ہے کہ قلب پر نورِ معرفت کی شعاعیں پھیل جائیں اور دل کو اس مضمون کی پوری آگاہی حاصل ہوجائے کہ گناہ سم قاتل ہے اور تباہ کر دینے والی شے ہے اور پھر خوف و ندامت پیدا ہو کر گناہ کی تلافی کرنے کی سچی اور خالص رغبت اتنی پیدا ہو جائے کہ جس گناہ میں مبتلا تھا اس کو فورا چھوڑ دے اور آئندہ کے لئے اس گناہ سے بچنے اورپرہیز کرنے کا مصمم ارادہ(پکاارادہ) کرلے اور اس کے ساتھ ہی جہاں تک ہو سکے گزشتہ تقصیر و کوتاہی کا تدارک کرے جب ماضی اور مستقبل اور حال تینوں زمانوں کے متعلق توبہ کا ثمرہ پیدا ہوجائے تو گویا توبہ کا وہ کمال حاصل ہوگیا جس کا نام توبہ کی انتہا ہے۔ فصل۔ توبہ ہر شخص پر واجب ہے: توبہ کے معنی اور حقیقت سمجھنے کے بعد واضح ہوگیا ہوگا کہ توبہ ہر شخص پر واجب ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو مخاطب بنا کر فرماتا ہے کہ ''اے ایمان والو! تم سب توبہ کروتاکہ فلاح پائو۔ چونکہ توبہ کی حقیقت یہ ہے کہ گناہوں کو اخروی زندگی کے لئے سم قاتل اور مہلک سمجھے اور ان کے چھوڑنے کا عزم کرے اور اتنا مضمون ایمان کا جزو ہے اس لئے ہر مومن پر اس کا واجب اور ضروری ہونا تو ظاہر ہے اب رہا تمام نبی آدم اور ہر فرد بشر پر توبہ کا وجوب سواس کی وجہ یہ ہے کہ آدمی چار قسم کی صفات سے مرکب ہے کیونکہ اس کے خمیر میںبہائم کی خصلت اور درندوں کی خصلت مکروفریب اور عزت کی طلب کا مادہ شامل ہے: اول: حرص و شہوت اور فسق و فجور داخل ہے جو بہائم کی خصلت ہے۔ دوم: غصہ اور حسد اور بغض و عداوت کا وہ مادہ اس کے اندر موجود ہے جو درندوں کی خاصیت ہے۔ سوم: مکروفریب اور دھوکہ دہی مکاری اس میں رکھی ہوئی ہے جوشیطانی اخلاق ہیں۔