تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اللہ جس کو ہدایت دینا چاہتا ہے اس کا شرح صدر کردیتا ہے اس کی تفسیر جناب رسول مقبولa نے اس طرح بیان فرمائی ہے کہ اس کے قلب میں ایک نورداخل فرمادیتا ہے جس سے اس کا سینہ منشرح(کشادہ) ہوجاتا ہے۔ صحابہe نے دریافت کیا کہ یارسول اللہa اس کی شناخت کیا ہے؟ آپa نے فرمایا کہ دنیا سے بے رغبتی اور دین کی جانب توجہ اور موت سے پہلے موت کا انتظام کرنا شرح صدر کی خاص پہچان ہے۔ آنحضرت aفرماتے ہیں کہ جس کو اللہ تعالیٰ زاہد بناد یتا ہے اس کے قلب میں حکمت القاء فرماتا ہے اور دنیا کی بیماری و علاج سے آگاہ کر دیتا ہے اور اس جہان فانی سے بے لوث (بغیر ملاوٹ کے) باہر نکال کر دارالسلام میں پہنچادیتا ہے اس کے بعد صحابہf سے فرمایا کہ صاحبو! اللہ تعالیٰ سے حیاء کرو۔ صحابہe نے عرض کیا یارسولa حیا تو کرتے ہیں آپa نے فرمایا کہ جہاں رہنا نہیں وہاں مکانات بناتے ہواور جو کھانہیں سکتے ہو وہ جمع کرتے ہو یادرکھو کہ بندہ کا ایمان اس وقت کامل ہوتا ہے جب کہ گوشہ گم نامی میں پڑے رہنے کو شہرت سے زیادہ پسند کرے اور دنیا کے متعلق ہر شئے کی قلت کو اس کی اکثریت سے زیادہ محبوب سمجھے خوب سمجھ لو کہ جب انسان دنیا میں زاہد بنتا ہے تو حق تعالیٰ اس کو اپنا محبوب بنالیتا ہے اور جب وہ اللہ کا محبوب بن جاتا ہے تو مخلوق کی نظروں میں بھی محبوب ہوجاتا ہے۔ زہد کی حقیقت اور ثمرہ واثر: حقیقی زہد یہ ہے کہ انسان دنیا کے مال و متاع کی جانب التفات نہ کرے اور باوجود اس کے حاصل کرنے کی قدرت کے پھر اس کی جانب متوجہ نہ ہو۔ اور زہد کی اصل وہ نوراور علم ہے جو اللہ کی طرف سے بندہ کے قلب میں ڈال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے سینہ کھل جاتا ہے اور یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ دنیا کے جملہ سازوسامان مکھی کے پرسے بھی زیادہ حقیر ہیں اور آخرت ہی بہتر اور پائدار ہے جس وقت یہ نور حاصل