تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
جمع کرنا اور برتن بنانے اور سود پر چلانے یعنی صرافہ کرنا تینوں حرام اور خلاف مقتضائے حکمت خداوندی ہیں ہاں اتنا فرق ہے کہ اہل بصیرت ان رموز و اسرار سے چونکہ واقف ہوتے ہیں لہٰذا ان کا علم دلائل اور احکام شرعیہ سے دوبالا ہو کر نورا علیٰ نور کا مصداق بن جاتا ہے اور نیکوکار مسلمان جو ان اسرار تک نہیں پہنچ سکتے ہیں وہ حدودشرعیہ پر ہی اکتفا کرتے ہیں اور جو لوگ اندھے اور جاہل ہیں وہ دونوں ہی سے محروم رہتے ہیں سو ایسے ہی لوگوں سے جہنم بھری جائے گی اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اے محمد! (a) تم پر نازل ہوئے احکام سو جو شخص حق سمجھتا ہے وہ اور راہ مستقیم سے اندھا کیا برابر ہوسکتے ہیں؟ دوسری جگہ فرماتا ہے کہ جس نے میری نصیحت سے اعراض کیا اس کو تنگ معیشت ملے گی اور قیامت کے دن اندھا اٹھایا جائے گا تب وہ پوچھے گا کہ مجھے اندھا کیوں اٹھایا ہم جواب دیں گے کہ ہماری نشانیاں تجھ تک پہنچی تھیں پس تو نے ان کو بھلا دیا تھا سو آج ہم بھی تجھ کو اسی طرح بھلا دیں گے اور نشانیوں سے مراد یہی حکمت و مصلحت اور رموز ہیں جو ہر چیز کے پیدا کرنے میں ملحوظ ہیں اور جن پر انبیائh کے ذریعہ سے لوگوں کو مطلع کردیا گیا کہ ہر زمانے میں حاملان شریعت علماء و فقہا ان کو مفصل بیان کرتے رہے۔ پس یاد رکھو کہ شریعت کا کوئی حکم ایسا نہیں ہے جس میں حکمت اور رموزو خاصیت نہ ہو پس جو شخص ان کو سمجھ جاتا ہے وہ تو سمجھ جاتا ہے اور جو نہیں سمجھتا وہ ان کا انکار کرنے لگتا ہے اور یہ انکار کرنا شکر کے خلاف ہے اور چونکہ شکر کا کامل درجہ وہی حاصل کرسکتا ہے جس میں سچا اخلاص ہو اور کسی عمل میں ماسویٰ اللہ کی نیت کا شائبہ بھی نہ ہو لہٰذا مناسب ہے کہ اخلاص اور صدق کا ذکر کر دیں۔ فائدہ: شکر کہتے ہیں اﷲتعالیٰ کے حکموں کو پورا کرنااوراﷲتعالیٰ جو نعمت جِس مقصد کے لئے دی ہے اُس نعمت کو اسی مقصد میں استعمال کرنا، اللہ کی فرمانبرداری میں استعمال کرنایہ شکر ہے۔ @@@@