تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
نے اس سوار کے باپ کو مارا تھا لہٰذا آج اس کا قصاص لیاگیا کہ مقتول کے بیٹے نے اپنے باپ کے قاتل کو مار دیا اور اس سوار کے باپ نے ایک مرتبہ اس شخص کے مال میں سے ایک ہزار دینار لے لئے تھے جو کہ تھیلی لے گیا ہے لہٰذا آج اس کی تلافی کی گئی کہ لینے والے شخص کی میراث ہی سے ایک ہزار دینار کی تھیلی اس کو دلادی گئی۔ غرض مطلب یہ ہے کہ جو شخص اسرارکونیہ پر ایمان لائے ہوئے ہیں وہ اللہ تعالیٰ کے احکام و قضا وقدر پر ہرگز تعجب نہ کرے گا۔ اپنے تعجب پر تعجب ہوگا کہ شہنشاہی مصلحتوں کے راز نہ سمجھنے پر غلام کو تعجب کیوں ہوا؟ فصل: شائد تم یہ کہو کہ کافر اور عاصی جو کفرومعصیت کررہے ہیں وہ بھی اللہ ہی کے حکم و ارادہ سے کررہے ہیں تو ان افعال پر راضی ہونے کے کیا معنی ہوں گے؟ جب کہ شریعت کا یہ حکم ہے کہ کفر پر راضی ہونا بھی کفر ہے اور کافروعاصی کو مبغوض سمجھنا بغض فی اللہ میں داخل ہے جو شرعا محمود ہے اس لئے ہم تم کو رضا کا مطلب سمجھاتے ہیں تاکہ خلجان باقی نہ رہے۔ رضا برقضا کا صحیح مطلب یہ ہے کہ کافر کے کفر پر رضا نہ ہو اور امربالمعروف ترک نہ ہو: بات یہ ہے کہ امر بالمعروف فرض ہے اور اس کا چھوڑنا رضا برقضا نہیں کہلایا جاسکتا۔ کیونکہ رضا اور کراہت ایک دوسرے کی ضد ہیں اور دو متضاد چیزیں ایک جگہ جمع نہیں ہوسکتیں ظاہر ہے کہ جس کام کو تم ناگوار اور برا سمجھو گے اس سے نفرت ضرور کرو گے اور جس کو اچھا سمجھو گے ضرور اس سے خوش ہوئو گے اور ناگواری و خوشی دونوں ایک کام پر ایک حیثیت سے ہرگز نہیں ہوسکتیں البتہ دو اعتبار سے ہوسکتیں ہیں مثلا ایک شخص تمہارا دشمن ہو اور تمہارے دشمن کا بھی دشمن ہو تو اس کو قتل کرنا اس اعتبار سے گوارا اور پسند ہوگا کہ وہ تمہارا دشمن ہے مگر اس اعتبار سے ناگوار اور ناپسند ہوگا کہ وہ تمہارے دشمن کا بھی دشمن ہے کیونکہ دشمن کے دشمن کی بھی زندگی مطلوب ہوتی ہے تاکہ وہ اپنی دشمنی کی وجہ سے تمہارے دشمن کو نقصان پہنچاتا رہے۔