تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
رہتا ہے۔ حسد اور غصہ کو دور کرنے پر قادر نہیں ہوتا، ریاء کاری کا ترک اور نرمی کا برتائو اس کو دشوار ہوتا ہے کسی مسلمان بھائی کی خیر خواہی اس سے ہو نہیں سکتی۔ غرض اپنی عظمت اور بڑائی کے غرہ(غرور) میں مست اور بہمہ صفت موصوف ہونے کے خیال باطل میں ناصح کی نصیحت سے مستغنی اور نفس امارہ کی اصلاح سے بالکل محروم رہتا ہے۔ کبر کا علاج: جب تک یہ بدخصلت دفع نہ ہو جائے آئندہ بھی اس کی اصلاح کی توقع نظر نہیں آتی لہٰذا اس کے علاج میں جلدی کرنی چاہیے۔ اول تو یہی سوچنا چاہئے کہ ہماری حقیقت اور اصلیت کیا ہے؟ ظاہر ہے کہ ابتداء تو نجس اور ناپاک منی کا قطرہ ہے اور انتہاء مردار لوتھڑا اور کیڑے مکوڑوں کی غذا۔ اب رہی متوسط حالت کہ جس کا نام زندگی اور حیات دنیا ہے سو اس کی حالت یہ ہے کہ منوں نجاست پیٹ میں بھری ہوئی ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ (ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ حِیْن'' مِّنْ الدَّھْرِ) کہ انسان محض معدوم شئے تھا اور اس قابل ہی نہ تھا کہ ذکر و بیان میں آسکے، اس کے بعد مٹی بنا او رپھر نطفہ ہواپھر مضغہ گوشت بنا نہ کان تھے نہ آنکھ اور نہ حیات نہ طاقت اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے سب کچھ دے دیا مگر اس پر بھی بیسیوں امراض کا ہروقت نشانہ بنا ہوا ہے بھوک، پیاس کا محتاج جداہے اور ذراسی تکلیف میں بے کار ہوکر بیٹھ جاتا ہے کسی شئے کا علم چاہتا ہے مگر نہیں ہوسکتا۔ نفع حاصل کرناچاہتا ہے مگر نقصان ہوجاتا ہے کوئی لخطہ موت سے امن نہیں اللہ جانے جس وقت بیمار ہو جائے کس وقت عقل چھن جائے کس وقت کوئی عضو بے کار ہوجائے اور کسی وقت روح پرواز کر جائے پھر انجام کار موت کاشکار اور اس کے بعد تنگ و تاریک گھاٹیوں کا سامنا ہونا ہے حساب کتاب حشر و نشر پیش آنے ہیں۔ جنت دوزخ میں دائمی زندگی کا فیصلہ اور شاہنشا ہی فرمان کا صادر ہونا بھلا تم ہی بتائو کہ ایسے گرفتار مصیبت اور ذلیل و ناکارہ غلام کو زبردست قدرت والے جبار و قہار شہنشاہ کی ہمسری کا خیال کیونکر زیبا ہوسکتا ہے؟ جس شخص کی یہ حالت ہو کہ اگر نجاست اس کے ہاتھ کو لگے تو تین تین مرتبہ دھوئے اور پھر