تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
جس میں کوئی شخص توبہ سے مستغنی ہو کیونکہ انسان کسی حال اور کسی رتبہ کا بھی ہو یہ ضروری ہے کہ یا تو اس کے اعضاء میں سے کوئی عضو کسی گناہ کا مرتکب ہو رہا ہوگا اوریا قلب سے کوئی گناہ ثابت ہورہا ہوگا یعنی یا تو جوارح (ظاہری اعضائ) کسی خلاف شرع حالت میں ملوث(آلودہ) ہوں گے اور یا قلب کسی مذموم خصلت یا ایسی بدعات میں ضرور مبتلا ہوگا کہ جس کی اصلاح کے لئے توبہ کی حاجت ہوگی۔ معصوم و بے گناہ کو بھی توبہ کی حاجت ہے: اور اگر یہ بھی مان لیا جائے کہ کوئی انسان فرشتہ سیرت اور ایسا مہذب بن گیا کہ اس کی کوئی عادت اور کوئی خصلت بھی ایسی نہیں ہے جس کی اصلاح کی ضرورت ہو تب بھی کوئی وقت تو ایسا ضرور ہو گا جس میں اللہ تعالیٰ کی یاد سے اس کو غفلت ہوگی اور چونکہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ جب پروردگار کو بھولو تو فوراًیاد کر لیا کرواس لئے پھر بھی اس حالت سے رجوع کرنے اور غفلت سے یاد کی طرف پلٹنے کی ضرورت ہوئی اور اس رجوع کا نام توبہ ہے۔ اور اگر یہ بھی مان لیا جائے کہ کوئی شخص اللہ کی یاد میں ہر آن مستغرق اور محو ہے کہ کوئی لخطہ بھی قلب کو غفلت نہیں ہوتی اگرچہ اس درجہ استغراق دشوار بلکہ قریب قریب ناممکن کے ہے تاہم اگر ایسا دن بھی لیا جائے تو ہم کہیں گے کہ انسان جس مقام اور جس مرتبہ میں ہے اس سے عالی مرتبہ پر پہنچنے سے پہلے پھر بھی توبہ کا محتاج ہے کیونکہ ہر مقام اور مرتبہ اپنے سے عالی اور مافوق مقام و مرتبہ کے اعتبار سے ناقص کہلاتا ہے اور ناقص سے باہر نکلنا اور عالی و کامل پر پہنچنا ہر شخص پر لازمی ہے پس جب تک بھی اس میں رہے گا تو ضرور توبہ کا محتاج رہے گا۔ اور جب دوسرے درجہ پر پہنچے گا توچونکہ وہ درجہ بھی اپنے مافوق درجہ کے اعتبار سے ناقص ہے اس لئے جب تک اس سے باہر نہ نکلے اور اوپر نہ پہنچے اس وقت تک وہاں بھی توبہ کا حاجت مند ہوگا اسی طرح سلسلہ چڑھتارہے گااور جوں جوں ترقی کرے گا توں توں توبہ کا ضرورت مند ہوتا رہے گا چونکہ مراتب قرب خداوندی غیر متناہی (نہ ختم ہونے والے) ہیں یعنی کوئی مرتبہ بھی ایسا نہیں ہے جس کے مافوق اور بالا کوئی دوسرا مرتبہ نہ ہو لہٰذا کوئی حالت