تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
اصلاح باطن کے اصول (تحریر: شیخ الحدیث حضرت صوفی محمد سرور صاحب دامت برکاتہم العالیہ) بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ بعد الحمد و الصلوٰة۔ اللہ تعالیٰ کا ولی بننے کا شوق رکھنے والے بعض غلط رسموں میں پڑ جاتے ہیں اور بعض مقصود حاصل ہونے کے باوجود اپنے کو محروم سمجھتے ہیں دونوں کی اصلاح کے لیے چند ہدایات ہیں: سلوک اور تصوف کے معنی ہیں کہ ظاہری اعمال نماز، روزہ وغیرہ کی بھی پابندی ہو اور دل میں اچھے عقیدے توحید، رسالت، قیامت وغیرہ اور اچھے اخلاق، صبر، شکر، تواضع وغیرہ ہوں یہ درجہ ہر مسلمان پر فرض عین ہے اور علم و عمل سے یہ درجہ ملتا ہے۔ علم کی ایک آسان صورت بہشتی زیور، صفائی معاملات اور مفتاح الجنة کا تیسرا باب پڑھنا ہے اور عمل کے لیے ہمت کرنا ہے اور نفس کی ناجائز خواہش اور لوگوں کی ملامت کی پرواہ نہ کرنا ہے اور اس سے اونچا درجہ مستحب عمل اور ذکر اللہ زیادہ کرنا ہے۔ ! دین کے اونچے درجہ کے لیے توبہ کرے حقوق اللہ نماز روزہ جو رہ گئے ان کی قضا کرے جن کی حق تلفی کی ہے ان کا حق ادا کرے یا معاف کرائے اور پختہ ارادہ کرے کہ دین میں جان و مال اور کسی کی ملامت کی پرواہ نہ کروں گا پھر شیخ تلاش کرے۔ " شیخ کی علامتیں یہ ہیں: (١) ضروری علم ہو (٢) عقائد و اعمال و اخلاق کا پابند ہو۔ (٣) متکبر اور حریص نہ ہو۔ (٤) کسی شیخ سے فائدہ حاصل کیا ہو۔ (٥) مریدوں میں نیکی ہو حرص نہ ہو۔ (٦) انصاف والے علماء و مشائخ اسے اچھا سمجھتے ہوں۔ (٧) عوام سے زیادہ سمجھ دار اس کی طرف متوجہ ہوں۔ (٨) شفقت بھی کرے ڈانٹے بھی۔ (٩)پاس بیٹھنے سے دنیا کی محبت کم ہو اللہ تعالیٰ کی محبت زیادہ ہو۔ (١٠) کچھ نہ کچھ ذکر و شغل بھی کرتا ہو۔