پیشِ لفظ
زیرِ نظر کتاب کو ناچیز کا پہلا مجموعہ کلام بھی کہہ سکتے ہیں اور دوسرا بھی کیونکہ پہلے مجموعہ کی طباعت واشاعت میں بوجہ عجلت وہ معیار قائم نہیں رکھا جا سکا تھا جس سے کہ وہ اہلِ ذوق کی توجہ حاصل کر سکتا۔ لہٰذا اب تقریباً پانچ سال کے عرصے کے بعد اکثر نئے اور بعض شائع شدہ منتخبات حضرت اقدس دامت فیوضہم کے ارشادات، احباب کی فرمائش اور اپنے قلبی داعیہ سے متاثر ہو کر نذرِ قارئین کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔
مجموعہ کلام کا نام میرے شیخ و مربی حضرت ِ اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب مدظلہ العالی کی تجویز و ارشاد پر’’روحِ سلوک‘‘ رکھا گیا ہے۔
ناچیز کی کاوشِ سخن اللہ تعالیٰ شانہٗ کے کرم اور عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت فیوضہم کے فیض کے سوا کچھ نہیں۔ ادھر حضرتِ اقدس کے ملفوظات کانوں میں رس گھولتے ہیں ادھر حضرتِ والا کی صحبت، معیت اور کیفیت کی برکت سے طبیعت خود بخود اشعار کے لئے