روح سلوک |
|
تو اپنی اشک بار آنکھوں سے تخمِ عشق بوئے جا ’’ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی‘‘ جو مثبت سے زیادہ زور ہے منفی عبادت پر مقدم سب دوائوں پر یہاں پرہیز ہے ساقی دلِ مومن تو پھر دل ہے یہاں پتھر پگھل جائے ترا طرزِ سخن ایسا اثرؔ انگیز ہے ساقی