روح سلوک |
|
نعت بکھرائے پھول نطق سے شیریں کلام نے جب لب ہلائے حضرتِ خیرالانام ﷺ نے حرص و ہوس کی پیاس سے بیگانہ کردیا تشنہ لبوں کو ساقی کوثر ﷺ کے جام نے مدحت کے چند پھول چنے ہیں برنگ نعت آقائے نامدار ﷺ کے ادنیٰ غلام نے شاہانِ وقت کو بھی گدائی میں لے لیا اک ذاتِ پاکِ قابلِ صد احترام نے پہنچا درِ حضور ﷺ تخیّل کے دوش پر بیٹھا ہوا ہوں روضۂ اطہر کے سامنے کیا کچھ نہ در پہ لایا تھا میں عرضِ مدّعا لب بستہ کردیا ہے مگر احترام نے شرمندہ رہ گئی ہے اثرؔ صبحِ کائنات برسایا ایسا نور مدینے کی شام نے