اس سے پہلے کہ کھولیں فرشتے کتاب
اپنے اعمال کا کرلیں خود احتساب
جائے حسرت نہ بن جائے روزِ حساب
خون رونے سے بھی پھر نہیں فائدہ
اب ضعیفوں سے ہے یہ مری التجا
خود کو تیار رکھیں برائے قضا
رحمتِ حق کا گر چاہتے ہیں ظہور
پھر تو لازم ہے چہرے پہ سنت کا نور
تاکہ پہچان لیں حشر میں خود حضور ﷺ
اور کر دیں شفاعت کا مژدہ عطا
اب ضعیفوں سے ہے یہ مری التجا
خود کو تیار رکھیں برائے قضا
ایک گل کے لئے گلستاں چھوڑ دیں
حکمِ خالق نہیں اپنا دل توڑ دیں
اب گنہ چھوڑ دیں اپنا رخ موڑ دیں
آخرت میں اگر چاہتے ہیں جزا
اب ضعیفوں سے ہے یہ مری التجا
خود کو تیار رکھیں برائے قضا