ہماری شاعری کی لاج رکھتا ہے ہمارا رب کہ ہم شاہِ سخن کے مقتدی کہلائے جاتے ہیں کسی کے سوزِ پنہاں نے لگائی دل میں آگ ایسی کہ جس سے بزمِ عالم کو اثرؔ گرمائے جاتے ہیں