روح سلوک |
|
مناجات کوئی مجھ سے پوچھے میں کیا مانگتا ہوں میں اپنے خدا سے خدا مانگتا ہوں وہ ہو جائے میرا میں ہو جائوں اس کا یہی رات دن میں دعا مانگتا ہوں عطا کردے وہ مجھ کو اپنی محبت نہیں کچھ میں اس کے سوا مانگتا ہوں ہے ناراضگی جس کی دوزخ سے بڑھ کر اسی ذات کی بس رضا مانگتا ہوں طلب خلد کی درجۂ ثانوی ہے میں اول رضائے خدا مانگتا ہوں سبب کا وسیلہ مسبِب پہ تکیہ دوا کر رہا ہوں دعا مانگتا ہوں اثرؔ رحمتِ بحرِ زخار سے اب میں بخشش بروزِ جزا مانگتا ہوں