روح سلوک |
|
نعت پیشِ نظر جو عظمتِ خیرالبشر ﷺ ہوئی خود اپنی نعت گوئی محلِ نظر ہوئی میرا مذاق عشقِ شہِ دوسرا ﷺ ہوا میری اساس مدحتِ خیرالبشر ﷺ ہوئی عشاقِ شاہِ دیں نہ ہٹے راہِ شوق سے دنیا بلا سے ان کی اِدھر سے اُدھر ہوئی جب سے نصیب آپ کا نقشِ قدم ہوا بے قدر میرے سامنے اوجِ قمر ہوئی ہے محوِ رشک عرشِ بریں اس مقام پر فرشِ زمیں پہ آپ کی جو رہگزر ہوئی جو درمیاں درود کے پہنچی بسوئے عرش ممکن نہیں دعا وہ کبھی بے اثر ہوئی مدحِ نبی ﷺ کا حق نہ ادا ہوگا تا ابد عمرِ اثرؔ تو یوں بھی بہت مختصر ہوئی