نعت
مدحتِ سرکار ﷺ کرنا کب کسی کا ہے کمال
درحقیقت یہ تو سب حُبِ نبی ﷺ کا ہے کمال
مہر کیا جانے مرے آقا ﷺ سے ہے عالم میں نور
وہ سمجھتا ہے کہ اس کی روشنی کا ہے کمال
سلطنت قرباں ہے جس پر اب بھی ہفت اقلیم کی
شہرِ شاہِ دو جہاں ﷺ کی اک گلی کا ہے کمال
ہے جنونِ عشق آقا ﷺ کی محبت ہی کا عکس
کیسے کہہ دوں یہ مری دیوانگی کا ہے کمال
بادشاہت جو دلوں پر اب بھی ہے عشاق کی
سرورِ کون و مکاں ﷺ کی چاکری کا ہے کمال
میں کہ شاداں باوجودِ گردشِ حالات ہوں
درحقیقت یہ غمِ عشقِ نبی ﷺ کا ہے کمال
مدحتِ سرکار ﷺ کی ممنون ہے معراجِ فن
کون کہتا ہے اثرؔ کی شاعری کا ہے کمال