کوئی تو مغفرت کا بہانہ بنے
لوگ فقرے کسیں یا فسانہ بنے
لاکھ اپنا مخالف زمانہ بنے
اب تو کرنی ہے حاصل خدا کی رضا
اب ضعیفوں سے ہے یہ مری التجا
خود کو تیار رکھیں برائے قضا
آہ بندوں کی حالت ہے کتنی خراب
معصیت پر نہیں آتا ان کو حجاب
آخرش کس طرح دوں میں ان کو عذاب
بوڑھے مومن سے آتی ہے رب کو حیا
اب ضعیفوں سے ہے یہ مری التجا
خود کو تیار رکھیں برائے قضا
دیں نہ دل میں جگہ نخوت و جاہ کو
کرلیں پابند اب قوتِ باہ کو
منہ دکھانا ہے محشر میں اللہ کو
اپنے اعمال کا خود ہی لیں جائزہ
اب ضعیفوں سے ہے یہ مری التجا
خود کو تیار رکھیں برائے قضا