روح سلوک |
|
ابھی بچے ہیں ہم بالغ نہیں راہِ تصوف میں ہمیں تادیر سایہ شیخ و مرشد کا عطا کردے ہمارے چھوٹے چھوٹے ہاتھ تو نے خود بنائے ہیں انہیں خالی نہ لوٹا اب بڑی نعمت عطا کردے ٭٭٭٭ رشکِ جوانی جوانی یہ رشکِ جوانی نہ ہوتی اگر آپ کی مہربانی نہ ہوتی اگر دل کے اندر نہ طوفان ہوتا تو لہجے میں یہ ترجمانی نہ ہوتی اثرؔ سا حزیں یوں نہ مسرور ہوتا ترے غم میں گر شادمانی نہ ہوتی