روح سلوک |
|
غیر کے راستے پر تو چلتا ہے کیوں راہِ سنت پہ چلنے میں کیا عار ہے اپنے اسلاف کو دیکھتا کیوں نہیں کیوں نئی روشنی کا پرستار ہے جو الاپے ترقی کا راگِ عبث وہ مفکر نہیں ہے وہ فنکار ہے اپنی گفتار کا خود مخاطب اثرؔ کیونکہ سب سے بڑا یہ سیہ کار ہے