روح سلوک |
|
تاثیر آہ کی تحریک اصل میں ہے یہی خانقاہ کی باقی رہے نہ کوئی بھی عادت گناہ کی دیکھیں پھر اپنی آنکھ سے تاثیر آہ کی با باہ کی نکال دیں اور جیم جاہ کی غَضِ بصر پہ نفس نے جب آہ آہ کی فوراً صدائے روح اٹھی واہ واہ کی طاقت بروئے کار نہ لائے تو کیا علاج طاقت تو ہر بشر میں ہے ترک گناہ کی آیا ہے کون غیرت خورشید قلب میں کیوں ماند پڑگئی ہے چمک مہر و ماہ کی بندے کو چاہیئے کہ خدا پر نظر کرے آ جائے کوئی چیز اگر اشتباہ کی اُس رشکِ آفتاب نے ڈالی جو اک نظر حالت بدل گئی مرے قلب سیاہ کی