روح سلوک |
کہ جی بھرتا نہیں ہے بندگی سے ملے جو آپ کی ناراضگی سے ہمیں تو بیر ہے ایسی خوشی سے لگا رکھی ہے جب لو آپ ہی سے تو پھر کیوں رابطہ ہو ہر کسی سے محبت اس لئے ہے زندگی سے کہ جی بھرتا نہیں ہے بندگی سے سبھی کو قبر میں جانا ہے اک دن چلو تیار ہو جائیں ابھی سے نبی ﷺ نے نفس کو دشمن بتایا مری توبہ ہے اس کی دوستی سے بالآخر سب کو مرجھانا ہے اک دن چمن یہ کہہ رہا ہے ہر کلی سے تمھارا غم ہماری زندگی ہے خوشی کو قتل کرتے ہیں خوشی سے نصیحت بے اثر کب تک رہے گی اثرؔ اب باز آئو بے حسی سے