روح سلوک |
|
نعت جو فخرِ زمیں نازِ فلک رشکِ ارم ہے وہ خطۂ آرام گہہِ شاہِ امم ﷺ ہے اب نعت ہے یا ہجر کی رودادِ الم ہے جو حالِ دلِ فرقتِ آقا ﷺ ہے رقم ہے پھر دشتِ تصور میں کھلا بابِ حرم ہے پھر مدحتِ سرکار ﷺ کا سامان بہم ہے اب ایک ہی منزل ہے مری منزلِ طیبہ یا دوسری صورت میں رہِ ملکِ عدم ہے کس رخ سے کروں مصحفِ انوار کی توصیف مدحِ شہِ ابرار ﷺ کا ہر باب اہم ہے اے منزلِ جنت کا پتہ پوچھنے والے اوجھل مرے سرکار ﷺ کا کیوں نقشِ قدم ہے