روح سلوک |
|
نعت وہ شہر جس میں ذاتِ شہِ دیں مکین ہے آنکھوں سے لاکھ دور ہو دل کے قرین ہے ہیں اس پہ محوِ رشک محلات کے مکیں طیبہ کی جس کے نام پہ دو گز زمین ہے کافی نہیں غلامیِ آقا ﷺ کی کیا سند اے عاملانِ خلد یہ کیا چھان بین ہے ہے دل سے احترام کے لائق وہ شہرِ دل جس میں نبی ﷺ کی یاد اقامت گزین ہے یہ کہہ کے خود ہی زندگی قربان ہو گئی طیبہ نگر کی موت حیات آفرین ہے بے بال و پر ضرور ہوں بے آسرا نہیں راہِ طلب میں عشقِ شہِ دیں ﷺ معین ہے تصویر ہوگی رنگِ حقیقت کی کیا اثرؔ طیبہ نگر کا خواب جب اتنا حسین ہے