روح سلوک |
|
آستاں کی خاک کب کہا میں پارسا و پاک ہونا چاہتا ہوں میں تو تیرے آستاں کی خاک ہوتا چاہتا ہوں عقل و دانش شان و شوکت سدِّ راہ شوق ہیں سب اب دریدہ دل گریباں چاک ہونا چاہتا ہوں کارِ دنیا میں بڑا ہشیار ہوں سب جانتے ہیں کارِ عقبیٰ میں بھی اب چالاک ہونا چاہتا ہوں روشنی میں عقل کی بھٹکا بہت لیکن اثرؔ اب صاحبِ دل صاحبِ ادراک ہونا چاہتا ہوں ٭٭٭٭ دعا مجھ کو پیشی کے قابل بنا دیجئے شکل بنوا دیا دل بنا دیجئے مجھ کو خارِ علائق کی پروا نہیں اپنی راہوں کا بسمل بنا دیجئے