روح سلوک |
|
ءئاب نہ لانا حسنِ ظاہر کا خیال وقت ہے اُن کے لئے اِن کے لئے گر نہیں فرصت تو محسن کے لئے اب نہ لانا حسنِ ظاہر کا خیال زہرِ قاتل ہے یہ باطن کے لئے جس گھڑی میں رب خفا ہو وہ گھڑی ہے بڑی منحوس مومن کے لئے خلد کے بدلے کیا دنیا میں عیش تو نے گلشن کے عوض تنکے لئے پھر وہی معشوق نکلا بے وفا حضرتِ عاشق مرے جن کے لئے چھوڑ دیں گے ہم کو تنہا قبر میں چھوڑتے ہیں رب کو ہم جن کے لئے معصیت تو بے شمار و بے حساب نامِ مولیٰ جب لئے گِن کے لئے