روح سلوک |
|
زندگی چین سے گزارے گا خواہشِ نفس کو جو مارے گا زندگی چین سے گزارے گا اس کی دنیا بھی دلنشیں ہوگی اپنی عقبیٰ کو جو سنوارے گا اس پہ بندے نہ کیوں فدا ہوں گے جان اللہ پر جو وارے گا اس سے دریافت کرنا شان اپنی جو تجھے قبر میں اتارے گا ٭٭٭٭ جستجوئے راہِ طلب تو جستجوئے راہِ طلب دوست لاکھ کر لیکن ذرا قدم کو بڑھا دیکھ داکھ کر ہر سمت روشنی ہی نظر آئے گی تجھے گر خونِ آرزو کو جلا کر تو راکھ کر