نعت
نبی ﷺ کی یاد ہی سے روحِ مومن شاد ہوتی ہے
نبی ﷺ کے ذکر ہی سے بزمِ دل آباد ہوتی ہے
نبی ﷺ سے عشق کا دعویٰ سر آنکھوں پر مگر اے دوست
محبت کیا عمل کی قید سے آزاد ہوتی ہے
ہم ایسے خود غرض عشاق ہیں جو اپنے آقا ﷺ کی
اطاعت بھول جاتے ہیں شفاعت یاد ہوتی ہے
عموماََ مسخ ہو جاتی ہے عقل و فہمِ انسانی
جب اندھی پیرویِ آباء و اجداد ہوتی ہے
وہیں تعمیر ہوتی ہیں عماراتِ عمل ہمدم
جہاں عشقِ نبی ﷺ ایمان کی بنیاد ہوتی ہے
جسے ہم اصطلاحِ شاعری میں نعت کہتے ہیں
حقیقت میں دلِ بیتاب کی رُوداد ہوتی ہے
میں جب اشعار کہنے بیٹھتا ہوں مدحِ آقا کے
تو میری شاعری کی غیب سے امداد ہوتی ہے