روح سلوک |
|
گلشن میں رہتا ہوں کسی کی یاد کی خوشبو لئے دامن میں رہتا ہوں میں گلشن میں نہیں رہتا مگر گلشن میں رہتا ہوں زہے قسمت کہ مجھ سے دور ہے موسم خزائوں کا زہے قسمت کہ ان کے قرب کے آنگن میں رہتا ہوں مری آنکھیں رہا کرتی ہیں نازاں اپنی قسمت پر میں جب تک محو اپنے شیخ کے درشن میں رہتا ہوں ٭٭٭٭ قطعہ دکھ کو لذت کا نام دیتے ہیں غم کو راحت کا نام دیتے ہیں وہ جو رکھتے ہیں دل میں مولیٰ کو دل کو جنت کا نام دیتے ہیں