روح سلوک |
|
ساقی کی اک نظر کی کرامت تو دیکھئے دل کو شرابِ عشق سے مخمور کردیا روحانیت پہ موت برس جائے گی اثرؔ گر نفس کا مطالبہ منظور کردیا ٭٭٭٭ تو کیا اللہ کا بندہ نہیں ہے جہاں میں عشق سا دھندہ نہیں ہے کہ اس بیوپار میں مندہ نہیں ہے نہ کی اصلاح اپنے حال کی گر تو مستقبل درخشندہ نہیں ہے غلامِ نفس سے پوچھے تو کوئی تو کیا اللہ کا بندہ نہیں ہے جو اپنی پارسائی پر ہے نازاں تو اس جیسا کوئی گندا نہیں ہے