روح سلوک |
|
اپنی ہستی کو حق پر مٹا کر دِکھا اے مسلماں اگر تو وفادار ہے ایک چھوٹے سے دل کی نہ تعمیر کی تو بڑی کوٹھیوں کا تو معمار ہے تجھ کو خلدِ بریں کی تو ہے جستجو پر ترا ہر قدم جانب نار ہے ایک دوجے سے بغض و عداوت رکھیں کیا یہی آدمیّت کا معیار ہے پر وہ آپس میں اٹھتی ہے کیا کیجئے میں نے مانا ترے پاس تلوار ہے الصلوٰۃ الصلوٰۃ اُمتی اُمتی وقتِ رخصت یہی وردِ سرکار ﷺ ہے اور یہ امتی اُف خدا کی پناہ جن کو سنت پہ چلنا بھی دشوار ہے صورتِ مصطفی ﷺ سیرتِ مصطفی ﷺ کیا ترقی کی راہوں میں دیوار ہے