اگر داڑھی کے رکھ لینے سے چہرا بدنما لگتا
تو پھر داڑھی مرے سرکار ﷺ کی سنت نہیں ہوتی
وہ کیا مصروف ہے راہِ تصوف کی مسافت میں
کہ جس کو ذکر کے معمول کی فرصت نہیں ہوتی
میں اُن سے حالِ دل کہنے کا کیا کچھ عزم رکھتا ہوں
مگر جب سامنے جاتا ہوں تو ہمت نہیں ہوتی
صدورِ معصیت کی اہلِ دل طاقت تو رکھتے ہیں
مگر طاقت کے استعمال کی طاقت نہیں ہوتی
طریقت کا لذیذ و سہل رستہ گر تُو اپناتا
شریعت پر تجھے چلنے میں کچھ دِقّت نہیں ہوتی
’’مری قیمت بروزِ حشر خود مولیٰ لگائے گا‘‘
غلاموں کی بذاتِ خود کوئی قیمت نہیں ہوتی
اثرؔ کو گلستانِ دہر میں پھر پوچھتا بھی کون
اگر اس خار کو گلشن سے کچھ نسبت نہیں ہوتی