روح سلوک |
|
عشاق کا سرمایہ عشاق کا سرمایہ النظرُ الیٰ وجھِک صدیق نے فرمایا النظرُ الیٰ وجھِک ہر حسنِ نظر صدقے صد بار اثرؔ صدقے کیا حسنِ طلب پایا النظرُ الیٰ وجھِک میں عقل کی وادی سے جب عشق نگر پہنچا تب مجھ کو یقیں آیا النظرُ الیٰ وجھِک جب روح کو جھلسا دے ماحول کی تپتی دھوپ اس وقت ہے اک سایہ النظرُ الیٰ وجھِک