روح سلوک |
|
آخرت کی فکر وہ جس کو آخرت کی فکر دامن گیر ہوتی ہے یہ دنیا خود ہی اس کے پائوں کی زنجیر ہوتی ہے جو ان کی راہ میں سہہ سہہ کے غم ویران ہو جائے تو لطفِ خاص سے اس قلب کی تعمیر ہوتی ہے مسافر ہوگیا گر راہ کی رنگینوں میں گم تو منزل تک رسائی میں بڑی تاخیر ہوتی ہے کہیں پر خواہشِ بندہ کہیں پر مرضیِ مولیٰ کہیں تدبیر ہوتی ہے کہیں تقدیر ہوتی ہے یہی تو روح کی بیماریوں کا ہے علاج آخر کہ خاکِ پائے اہلِ دل بڑی اکسیر ہوتی ہے