روح سلوک |
|
تہجد کا نور تمام شب کی تہجد کا نور ایک طرف نظر بچانے کا لیکن سرور ایک طرف مرے تمام خطا و قصور ایک طرف عطا و رحمتِ ربِ غفور ایک طرف نظر سے دور ہیں لیکن وہ دل میں رہتے ہیں حجاب ایک طرف ہے ظہور ایک طرف عطا ہو اہلِ جنوں کا مقامِ قرب تو پھر تمام شبۂ عقل و شعور ایک طرف ہے یوں تو چار سُو نفرت کا آبِ خاک آلود اثرؔ ہے عشق کی مستی میں چور ایک طرف اثرؔ محبتِ اہل و عیال برحق ہے مگر ہو عشقِ خدا و حضور ﷺ ایک طرف