ہر ایک بات کا اظہار کیا ضروری ہے
نگاہ میں بھی زباں ہے کسی کو کیا معلوم
اثرؔ کا جسم ہے دنیا میں سب ہی جانتے ہیں
اثرؔ کی روح کہاں ہے کسی کو کیا معلوم
٭٭٭٭
نظر خراب نہ کر
تو میری مان لے اپنی نظر خراب نہ کر
چراغ دیکھ کے توہینِ آفتاب نہ کر
متاعِ زیست حسینوں سے انتساب نہ کر
تو مشتِ خاک پہ ضائع دُرِ شباب نہ کر
عبث پرانی عمارت پہ رنگ و روغن ہے
سفید بالوں پہ ہرگز سیہ خضاب نہ کر
ہے بے حجابی میں شرمندگی سر محشر
حجاب کرنے میں میری بہن حجاب نہ کر
ہے بے حجابی میں شرمندگی سرِ محشر
حجاب کرنے میں میری بہن حجاب نہ کر