کس لئے جی نہیں لگتا گھر بار میں
کیا نکلنا ضروری ہے بازار میں
فرق پھر کیا رہا ہم میں اغیار میں
کیا ترقی کا ہے اک یہی راستہ
مائوں بہنوں سے ہے یہ میری التجا
خود کو پردے میں رکھیں برائے خدا
آج تو ہیل جیسے کہ گھوڑے کی ٹاپ
اور حکم شریعت سمجھتے ہیں آپ
سن نہ پائے کوئی زن کے قدموں کی چاپ
بولنا چالنا دیکھنا تو کجا
مائوں بہنوں سے ہے یہ میری التجا
خود کو پردے میں رکھیں برائے خدا
عام جب سے اثرؔ بے حجابی ہوئی
نوجوانوں میں پیدا خرابی ہوئی
اور ابلیس کو کامیابی ہوئی
کاروبارِ شیاطیں چمکنے لگا
مائوں بہنوں سے ہے یہ میری التجا
خود کو پردے میں رکھیں برائے خدا