روح سلوک |
|
انسان ہی غافل ہے ترے ذکر سے یارب لیتی ہے ہر ایک چیز ترا نام سنا ہے اک آس پہ زندہ ہے مرا قلبِ شکستہ مسکن ہے ترا ہر دلِ ناکام سنا ہے عشاقِ زیارت کو اثرؔ جلوہ دکھانے ہر شب کو وہ آتے ہیں سرِبام سنا ہے حمد خدائے پاک کوئی سہل تو نہیں اتنے عظیم کام کا میں اہل تو نہیں