روح سلوک |
|
نعت افسوس و تعجب ہے مجھے اس غلام پر پڑھتا نہیں درود جو آقا ﷺ کے نام پر روح الامین کی بھی رسائی جہاں نہیں رہتی تھی روح آپ کی ایسے مقام پر درپے رہے ستم کے صدا دشمنانِ دیں پر آپ کی نظر نہ گئی انتقام پر مانا کہ حسنِ یوسفی پہ انگلیاں کٹیں اصحاب سر کٹا گئے خیرالانام ﷺ پر لائق نہیں کہ اس کے دَہَن میں زباں رہے کرتا ہے جو کلام نبیﷺ کے کلام پر آغاز ایک عہد کا بن جائے جس کی ذات ایسا رسول لایا گیا اختتام پر گستاخِ مصطفی ﷺ کی سزا قتل صرف قتل ہو لاکھ احتجاج اثرؔ اس نظام پر