روح سلوک |
|
نماز پڑھنے سے کیوں بیر ہے خلوصِ دل سے اگر طالبِ معافی ہے خطائے عمرِ گزشتہ کی یہ تلافی ہے نماز پڑھنے سے کیوں بیر ہے تجھے اے دوست یہ مسئلہ تو نہیں کوئی اختلافی ہے ہر اک کے پاس تُو جاتا ہے علم کی خاطر اثرؔ مرید ہے تُو یا کوئی صحافی ہے زمانے بھر کے مشائخ سے تجھ کو کیا مطلب کہ تیرا پیر تری تربیت کو کافی ہے ظہورِ کشف و کرامات کی حقیقت کیا رہِ سلوک کے بچوں کے حق میں ٹافی ہے بلا نکاح کئے طے کیا ہے راہِ سلوک کہ میرؔ اپنے زمانے کا بِشرِ حافی ہے ؎ ؎ جناب سید عشرت جمیل میرؔ صاحب نوّراللہ مرقدہ