التجا
مجھ کو بیشک نصیحت کا کچھ حق نہ تھا
پر میں جذبات کو اپنے کرتا بھی کیا
میں بھی بیٹا ہوں یا بھائی ہوں آپ کا
میری باتوں کا ہرگز نہ مانیں برا
مائوں بہنوں سے ہے یہ میری التجا
خود کو پردے میں رکھیں برائے خدا
ہم پہ احسان ہے کس قدر دین کا
اس کے احکام اس کے قوانین کا
یہ ہے دراصل زیور خواتین کا
جس کو ہم نے بنایا ہے اک مسئلہ
مائوں بہنوں سے ہے یہ میری التجا
خود کو پردے میں رکھیں برائے خدا
جو مقام عورتوں کا ہے اسلام میں
ہو نہیں سکتا مغرب کی اقوام میں
وہ تو آگے ہیں غیرت کے نیلام میں
ہم یہ سوچیں کہ آخر ہمیں کیا ہوا
مائوں بہنوں سے ہے یہ میری التجا
خود کو پردے میں رکھیں برائے خدا