روح سلوک |
|
حمد جلوہ تیرا ہی بہر سُو نظر آتا ہے مجھے دیکھوں جس سمت تُو ہی تُو نظر آتا ہے مجھے پھول پتوں میں تری ذات مقدس ہے نہاں عطر میں خالقِ خوشبو نظر آتا ہے مجھے گلشنِ دہر کی صنعت کا کوئی پہلو ہو تیری تعریف کا پہلو نظر آتا ہے مجھے ڈھونڈتا ہوں تجھے کجلائی ہوئی آنکھوں میں دشت میں جب کوئی آہو نظر آتا ہے مجھے اک ترے رحم کا مجھ کو ہے سہارا یا رب ورنہ یہ نفس تو باالسو نظر آتا ہے مجھے سحر انگیز ہیں الفاظ ثنا کے ایسے ایک اک شعر میں جادو نظر آتا ہے مجھے